وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی کا اہم اجلاس
![]() |
وزیراعلیٰ
مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی کا اہم اجلاس |
وزیراعلیٰ
مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی کا اہم اجلاس
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سربراہی میں سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی (SEHC)
کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزیر توانائی ناصر حسین شاہ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف،
سیکریٹری توانائی مصدق خان اور کمپنی کے چیف آپریٹنگ آفیسر طفیل کھوسو نے شرکت کی۔
اجلاس میں سندھ میں توانائی کے شعبے میں ترقیاتی اقدامات اور نئی دریافتوں پر تفصیلی بریفنگ دی
گئی۔
سندھ
انرجی ہولڈنگ کمپنی کے اہم منصوبے
سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی، محکمہ توانائی کے ماتحت کام کرنے والی ایک ذیلی کمپنی ہے جو صوبے
میں توانائی کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ کمپنی نے گمبٹ ٹو،
مرادی بلاک، مٹھانی، ایس ڈبلیو میانو تھری، ساون ساؤتھ، کھیواڑی ایسٹ، سیہون اور سجاول
ساؤتھ جیسے آٹھ اہم بلاکس میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔
تیل
اور گیس کی پیداوار میں نمایاں پیش رفت
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ کمپنی کے زیرانتظام تین کنویں پیداوار دے رہے ہیں، اور توقع
ہے کہ مالی سال 2025-26 میں ان سے 11 کروڑ 30 لاکھ روپے کی آمدنی حاصل ہوگی۔
اس کے علاوہ، شاہ بندر میں نئے تیل اور گیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں اور جلد از جلد ان کی
پیداوار شروع کرنے کے لیے کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کمپنی کو ہدایت دی کہ وہ اپنے ورکنگ انٹرسٹ کو 2.5 فیصد سے بڑھا کر 10
سے 15 فیصد تک لے جائے تاکہ صوبے کو زیادہ فائدہ حاصل ہو۔
ہائیڈرو
کاربن ذخائر اور نئی حکمت عملی
اجلاس
میں سندھ کے ہائیڈرو کاربن ذخائر پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی، جس میں بتایا گیا
کہ:
- لوئر انڈس بیسن 113,083 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے، جہاں اب تک035 کامیاب
دریافتیں ہو چکی ہیں۔
-
یہاں گیس اور تیل کی تلاش میں کامیابی کی شرح 61 فیصد رہی ہے۔
- کیرتھر بیسن میں اب تک 2.51 ٹریلین کیوبک فٹ گیس کے ذخائر دریافت ہو چکے ہیں،
جبکہ
مزید 4.8 ٹریلین کیوبک فٹ کے ذخائر ملنے کی توقع ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ مستقبل کی حکمت عملی کے تحت، زیادہ خطرے اور لاگت
والے منصوبوں میں مکمل شراکت داری سے گریز کیا جائے تاکہ وسائل کا دانشمندانہ استعمال
یقینی
بنایا جا سکے۔
سندھ
کے حقوق کا دفاع اور وفاقی حکومت سے مطالبات
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ تیل اور گیس کی دریافت اور پیداوار
میں سندھ کی رائے کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ:
-
سندھ کی اجازت کے بغیر کسی بھی تیل اور گیس کے ذخائر کی فروخت نہیں کی جا سکتی۔
- وفاقی حکومت کو تیل اور گیس کی پیداوار کے تازہ ترین اعداد و شمار سندھ حکومت کے ساتھ
باقاعدگی سے شیئر کرنے چاہئیں۔
- ونڈ فال لیوی کی ادائیگی کے معاملے پر سندھ حکومت وفاقی وزارت پیٹرولیم کے خلاف قانونی
کارروائی مؤثر انداز میں جاری رکھے گی۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ سندھ پاکستان میں گیس کی پیداوار کا ایک بڑا حصہ فراہم کرتا ہے، اس
لیے صوبے کو وفاقی پیٹرولیم کمپنیوں میں بھرپور نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے تجویز دی کہ
وفاقی حکومت اپنی پیٹرولیم کمپنیوں میں سندھ کے نمائندوں کی تعداد بڑھائے اور غیر مقامی
افراد کی تعداد کم کرے۔
آئینی
حقوق اور وسائل کی منصفانہ تقسیم
مراد علی شاہ نے مطالبہ کیا کہ آئین کے آرٹیکل 172(3) کے تحت، پیٹرولیم کنسیشن
ایگریمنٹ (PCA) یا سپلیمنٹل ایگریمنٹ کو وفاق اور سندھ حکومت کے مشترکہ دستخطوں
سے منظور کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں پیدا ہونے والی مقامی گیس کی ترسیل میں کی جانے والی
کٹوتیوں کے اعداد و شمار صوبے کے ساتھ شفاف طریقے سے شیئر کیے جائیں تاکہ عوام کو ان کے
وسائل سے محروم نہ کیا جا سکے۔
No comments