Breaking News

ٹھٹہ میں روایتی بیل دوڑ کا شاندار مقابلہ، شائقین کا جوش و خروش

 



ٹھٹہ میں روایتی بیل دوڑ کا شاندار مقابلہ، شائقین کا جوش و خروش

 

ٹھٹہ، 25 جنوری: سندھ حکومت کے محکمہ کھیل کے زیر اہتمام ٹھٹہ میں بیل دوڑ کا ایک شاندار 

اور سنسنی خیز مقابلہ منعقد کیا گیا، جس میں 20 جوڑی بیلوں نے بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ 

حصہ لیا۔ مقامی اور دیگر اضلاع سے آئے ہوئے شائقین نے اس تاریخی ثقافتی کھیل سے لطف 

اٹھایا۔

 

ٹھٹہ کے بیلوں کی شاندار کارکردگی

 

ٹھٹہ کے شاہ شیرازی روڈ پر ہونے والے اس ایونٹ میں ٹھٹہ اور بدین کے بیلوں کے درمیان 

دلچسپ اور سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ دوڑ میں شامل 20 جوڑی بیلوں میں سے ٹھٹہ کے "دولہا 

دریا" بیلوں نے سبقت لے جاتے ہوئے پہلی پوزیشن اپنے نام کر لی، جبکہ بدین کے بیل جوڑی 

نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔

 

جشن کا سماں اور شاندار انعامات

 

اس مقابلے کے دوران پورے علاقے میں ایک میلے کا سا سماں تھا۔ شائقین ڈھول کی تھاپ پر 

رقص کرتے رہے اور روایتی انداز میں اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ بیلوں کے مالکان کو انعامات سے 

نوازا گیا، پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے کو ونر ٹرافی اور 50 ہزار روپے جبکہ دوسری پوزیشن 

حاصل کرنے والے کو 30 ہزار روپے اور ٹرافی دی گئی۔

 

حکومتی اقدامات اور مستقبل کی منصوبہ بندی

 

وزیر اوقاف و مذہبی امور، سید ریاض حسین شاہ شیرازی، جو اس تقریب کے مہمان خصوصی 

تھے، نے کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 

کہا کہ سندھ حکومت علاقائی کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ بیل دوڑ 

سندھ کی ثقافت کا قدیم اور اہم حصہ ہے اور ہم اسے مزید ترقی دینے کے لیے ہر ضلع میں ایسے 

مقابلے منعقد کریں گے۔

 

سیکریٹری کھیل، عبدالعلیم لاشاری، نے اس موقع پر اعلان کیا کہ بیل دوڑ جیسے روایتی کھیلوں کو 

حکومتی سرپرستی میں مزید وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کھیل اور محکمہ لائیو 

اسٹاک بیلوں کی دیکھ بھال کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے تاکہ مالکان اور کھلاڑی اس کھیل 

میں مزید دلچسپی لیں۔

 

تقریب میں نمایاں شخصیات کی شرکت

 

اس شاندار تقریب میں ضلع ٹھٹہ کے فٹبال صدر تنویر شاہ شیرازی، اسپورٹس افسر علی اظہر 

بروہی، اسماعیل شاہ، فرید علی، حاجرہ نواب، اے ڈی گوپانگ سمیت دیگر معززین اور شائقین 

کی بڑی تعداد موجود تھی۔

 



یہ شاندار بیل دوڑ مقابلہ نہ صرف سندھ کی ثقافتی روایات کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوا بلکہ 

مقامی عوام کے لیے تفریح کا بہترین ذریعہ بھی بنا۔ امید ہے کہ مستقبل میں بھی ایسے ایونٹس 

منعقد کیے جاتے رہیں گے تاکہ علاقائی کھیلوں کو مزید فروغ دیا جا سکے۔


No comments